China marks 93rd anniversary of September 18 incident
China marks 93rd anniversary of September 18 incident
Advertisement

LEAVE YOUR COMMENT

LATEST COMMENTS

@beanmanbutchina Says:
918...
@bertanelson8062 Says:
Unfortunately, militarism is on the rise again. Chinese people will always persevere with courage & unity!
@SDV357 Says:
18 сентября в городе Шэньян Мукденский инцидент вспомнили колокольным набатом и сиренами воздушной тревоги. Представители различных кругов общества ударили в колокол 14 раз, что символизирует 14 лет мужественной борьбы китайского народа против японских захватчиков. Над 14 городами провинции Ляонин прозвучали сигналы воздушной тревоги...
@YechenWang318 Says:
Beijing sounds the siren at 9/21 10:00 to 10:23, outside the 5th ring road
@ToiChutGongWu Says:
The Sinophobic bots are actually celebrating this tragedy. YT permits their racism.
@oneplanetearth Says:
Chinese are visiting Jap by the numbers
@TacticalMayo Says:
The United States of America liberated China from imperialist Japan.
@ZenLH Says:
918✊✊✊✊
@tkh2944 Says:
🇨🇳⭐🇨🇳⭐🇨🇳⭐🇨🇳⭐🇨🇳
@tkh2944 Says:
China always remember & learn from the past ... They have the patience not to fall into & fulfil any nefarious entrapments - from that Germ an vessels to the pinoys. 👍😊
@eddiewong9272 Says:
Never forget, never forgive what the Japanese militarism had done to our country. China’s 🇨🇳 military strength ascertain territorial safety and deny foreign intrusion.
@cklee804 Says:
Atrocities must be remembered so as to avoid such hostile events again....the aggressors have yet to repent their misdeeds ....shame on them ...these Japanese. But happy events must be celebrated...like the mid -autumn festival...to rekindle friendship and family ties ...the essence of good chinese culture .
@theox73 Says:
we can forgive but we will not forget.
@GUMQAFLA Says:
01 امریکی سابقہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ اور پاکستان میں عوامی انسانی حقوق پر پاکستان کے سیاست دانوں کی دن کی روشنی میں ڈاکہ زنی مولانا فضل الرحمٰن جنگلی سور کی طرح بھپر گیا۔ اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مسلمانوں کے خلاف ڈٹ گیا ۔اللہ تعالی اور اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بغاوت میں تمام حدیں عبور کر گیا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ من تابع الھدی پاکستان میں آج تک پارلیمنٹ ہاوس ہر قسم کی دہشت گرد حملوں سے محفوظ رہا ہے کیونکہ اس میں نیتن یاو کے ایجنٹ ان کو کوئی نقصان نہ پہنچے ۔ مسئلہ دراصل یہ آرہا ہے کہ آئین میں آئینی ترمیم کے نام سے جو یہ کھیل چل رہا ہے۔ اور مولانا صاحب نہیں مان رہے! مولانا صاحب نہیں مان رہے! یہ پاکستان کے سوشل میڈیا پہ خبریں گردش کر رہی ہیں۔ دراصل بات یہ ہے کہ مولانا کو یعنی اس جنگللی سور کو نیتن یاہو نے خریدا ہوا ہے۔ پاکستان میں اس لیے کہ مسلمان کو ان کے قانون سےمحروم رکھا جائے۔اور سینٹ میں اور اسمبلی میں کوئی بھی ایسی بات یا کوئی بھی ایسا قانون جو کہ مسلمانوں کے سماجی زندگی، معاشی زندگی، کے متعلق ہو اس کو بننے یا لاگو ہونے نہیں دینا۔ پارلیمنٹ قانون بنا تو نہیں سکتے مسلم قوانین سارے مسلمانوں کے دستور میں موجود ہیں۔صرف اس پہ عمل درآمد کرانا جو کہ ریاست کا حق ہے۔ جس کے آئین پاکستان 1973ء مسلمانوں کو حقوق دیتا ہے۔جن سے 77سال سے مسلمان محروم ہیں ۔ جو آرٹیکل 2سے لیکر آرٹیکل نمبر 40تک بلکہ آخر آئین کے آرٹیکل تک جن میں 227اور 2اے سب سے اہمیت کے حامل ہیں ۔ کہ مسلمان اپنے اسلامی طرز زندگی کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ لیکن یہ جنگلی سور مولانا فضل الرحمن جو ہے اس نے بحانایہ بنایا ہوا ہے کہ اس میں فوج کا سپریم کورٹ کا یا دیگر کسی سیاسی پارٹی کا مفاد ہے تو میں دستخط نہیں کرتا !اسکا باب بھی اگر اب زندہ ہو کر آجائے مفتی محمود تو اسکو بھی مسلمان کے حقوق کے لیے سائین تو کیا اپنا خون بھی بہاناپڑگے گا ۔اس لیے کہ اِنہوں نے اپنا نام مسلمان اپنی آزادمرضی سے رکھا ہے۔ کسی نے ان کو مجبور نہیں کیا ۔ اگر یہ لوگ ایسا نہیں کرتے تو کوئی بات نہیں اپنے نام سے مسلمان ہٹا دیں مسلمان جانے اسکا کام ۔ اب یہ دیکھیں پاک فوج پاکستان کی عوامی فوج بھی عوام کے حق کے لیے کیسی ڈھیلی ڈھالی بنی ہوئی ہے کہ یہ سمجھ رہی ہے کہ یہ ہمارے خدا ہیں یعنی مولانا اور جمہوری نمائندے کیونکہ قانون دینا خدا کا کام ہے "لا الہ الہ اللہ" کا مطلب ہی یہی ہے "کوئی قانون ساز قانون دینے والا نہیں سوائے اللہ پاک کے " انہوں نے آئین میں ترمیم کرنے ہے مسلمان کے لیے کوئی قانون نہ بنا نا ہے نہ بنا سکتے ہیں مسلمان کو کوئی پریشانی نہیں ان سے پریشانی ان کو اب بن جائے گی جب اپنے نام سے مسلمان ہٹانا پڑے گا۔یا مسلمان ہونا اور قوم کو مسلمان کا قانون دینا پڑے گا ۔ ایسا نہیں کرتے تو یہ منافق اور مسلمان کے لیے واجب القتل تو ہیں قرآن مجید میں 1400سا ل سے یہ فیصلہ ہو چکا ہے ۔ ان کو شک ہے کہ مسلمان نہیں ہیں دُنیا میں یہ ان کی بھول ہے ۔ مسلمانوں کا نمائندہ ہے۔ جبکہ ایسا نہیں ہے ۔ ہر گز ایسا نہیں ہے ۔ پاکستان میں 99 فیصد مسلمانوں کا نمائندہ مولانا فضل الرحمان نہیں ہے۔ یہ نیتن یاہو کا نمائندہ ہے۔ اور انہوں نے اس لیے رکھا گیا ہے کہ مسلمانوں کا کوئی جو بھی حق آئین یا کسی کوئی جو قانون کوئی دستور جو ہے وہ تسلیم نہ ہو سکے۔ اس کی واضح مثال یہ ہے کہ کلونیل رول کے قوآنین جو کہ پاکستان پینل کوڈ کے نام سے اور دیگر مجموعہ جات قوانین کے نام سے پاکستان میں اس وقت بھی چل رہے ہیں۔ ان میں ایک کریمینل پروسیجر کوڈز کے نام سے ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ کہ ان قوانین پر عمل درآمد کا۔ اور جس مسودے یعنی جس کتاب میں ایک انڈیکس بنا ہوا ہے جس میں ہے کہ کسی بھی قانون کی خلاف ورزی "قابل دست اندازی" ہو یعنی کہ پولیس اس میں دخل اندازی کر سکتی ہو یا پھر اگر وہ جرم "ناقابل دست اندازی" ہے تو اس میں پولیس دخل اندازی نہیں کر سکتی۔ تو مسئلہ صرف اتنا ہے کہ جو بھی کسی بھی اسلامی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے کوئی بھی مسلمان تو اس مسلمان کو تو اسکی مطابق سزا جزا دی تب ہی جائے گی جب اسلام کے قوانین کی خلاف ورزی پر پولیس کاروائی کرنے کی پابند ہو گی ۔ جبکہ اسلام کے تمام قوانین کی خلاف ورزی کو اس کو انہوں نے دیوانی قرار دیا ہوا ہے۔ اسی کریمینل پروسیڈنگ کوڈ میں ایک جرم جو کہ "ناقابل دست اندازی پولیس" ہے اس کو قابل دست اندازی پولیس کے خانہ میں درج کرنا ہے۔ بس ایک خانے سے اٹھا کے دوسرے خانے میں لکھ دینا ہے۔ اب جو جو مسلمان ہوں گے وہ قانون تو ان پر لاگو ہوتا ہے۔ جو غیر مسلم ہے ان پہ تو وہ لاگو نہیں کر سکتی پولیس شناختی کارڈ چیک کرے گی کہ آیا یہ بندہ مسلمان ہے یا یہ غیر مسلم ہے۔ اب جیسا کہ آدھا اسلام جو کہ وراثت کا قانون ہے اسکی خلاف ورزی کو پاکستان میں دیوانی مقدمہ قرار دیا ہوا ہے۔جبکہ نام اسلامی جمہوری پاکستان ہے ۔ کیوں؟ ہم کوئی امریکہ کی کالونی ہیں؟ یا ہم برطانیہ کی کالونی ہیں؟ کہ اسلام کے قانون کی خلاف ورزی پر کوئی سزا جزا نہ ہ؟و جو کہ انگریز نے دیوانی مقدمہ قرار دیا تھا جائیداد بھی وراثت کی تقسیم جو کہ آدھا اسلام ہے۔ انگریز نے تو مسلمانوں سےاتنا ظلم نہیں کیا جتنا آج یہ جنگی سور کر رہا ہے ۔
@janpukallus721 Says:
Having visited the Nanjing war memorial, I can appreciate this respect (from Australia).
@taraksaha9 Says:
印度、俄罗斯和中国的软件开发商应该尽快联合起来开发类似 Youtube 的平台,以应对美国的霸权。

More Asia Videos